18 جولائی، 2023، 3:28 PM

خراسان شمالی کی اہل سنت برادری کی جانب سے عزاداری کی تیاریاں

خراسان شمالی کی اہل سنت برادری کی جانب سے عزاداری کی تیاریاں

محرم الحرام کی آمد پر خراسان شمالی کی اہل سنت برادری نواسہ رسول کا خاص اہتمام کے ساتھ سوگ مناتی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی خصوصی رپورٹ؛ خراسان شمالی کی سڑکوں پر محرم الحرام کی مناسبت سے کالے رنگ کے علم اور جھنڈے نظر آنا شروع ہوگئے ہیں۔ ایک بار پھر اہل بیت علیہم السلام کی خدمت کے لیے لوگوں کے اندر جوش و خروش نظر آتا ہے۔ بوڑھے اور جوان، مرد اور عورت؛ ہر کوئی اس پاکیزہ گھرانے کی خدمت کرکے اپنی زندگی میں روشنی تلاش کررہے ہیں۔

امام حسین علیہ السلام سے محبت صرف شیعوں سے مخصوص نہیں ہے بلکہ امام عالی مقام شمالی خراسان کے سنیوں میں ایک خاص مقام رکھتے ہیں۔ شمالی خراسان کے سنیوں میں محرم کے دوران ان ایام میں سوگ منانے کا خاص رواج ہے۔

نور محمد مرادی نے مہر نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شمالی خراسان کے عوام امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کو خاص اہتمام کے ساتھ ادا کرتے ہیں۔ ترکمن عوام روز عاشورا کو عاشر آئ کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ اس روز لوگ اپنے گھروں میں فاتحہ خوانی کے ذریعے مردگان کو یاد کرتے ہیں۔

ترکمن عوام کو اہل بیت اور ائمہ سے خصوصی عقیدت ہے اور وہ ائمہ بزرگان دین اور مذہبی رہنماؤں کی قبروں پر جا کر دعائیں مانگتے ہیں البتہ ان کی وفات یا شہادت کے موقع پر شیعوں کی طرح سینہ زنی اور ماتم داری نہیں کرتے ہیں۔

خراسان شمالی کی اہل سنت برادری کی جانب سے عزاداری کی تیاریاں

انہوں نے کہا کہ اس روز پیدا ہونے والوں کو عاشور نام رکھتے ہیں مثلا عاشور مراد،عاشور گلدی، عاشور بیگہ، عاشور گل اور عاشور بی بی وغیرہ

مساجد اور دیگر مقامات پر شہدائے کربلا کے لئے قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کرتے ہیں جبکہ خواتین گھروں میں مختلف پکوان پکاکر نیاز کا اہتمام کرتی ہیں۔

شمالی خراسان کے شہر باغلق کے امام جمعہ رشید قاری یزدانی نے مہر نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اہل سنت بزرگوں سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے امام حسن علیہ السلام کو گلے لگایا اور بوسہ دیا اور اپنے داہنے پاؤں پر رکھا اور فرمایا میں اپنے اس فرزند کو اپنا اخلاق اور حیا دوں گا۔ پھر آپ نے امام حسین علیہ السلام کو گلے لگایا اور بوسہ دیا۔ اور اسے اپنے دائیں پاؤں پر رکھا اور کہا کہ میں نے اپنا وجود اس کو عطا کیا۔

نویں اور دسویں محرم کو اہل سنت صدقہ دیتے ہیں اور مرحومین کے لئے دعا کرتے ہیں۔ کربلا کی جنگ ایک دن ہر مشتمل تھی لیکن امام حسین علیہ السلام کے افکار رہتی دنیا تک کے لیے زندہ ہیں اور آپ فکری آزادی کا مظہر ہیں۔

رازوجرگلان کے مدرسہ ھدایتی کے مہتمم محمد آخوند سرفراز نے مہر نیوز کے نمائندے کو بتایا کہ امام حسین علیہ السلام کی عظمت کے لئے یہی کافی ہے کہ اہل سنت بزرگان سے متعدد روایات منقول ہیں۔ اگرچہ اہل سنت برادری میں شیعوں کی طرح عزاداری کے رسومات نہیں ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اہل سنت کو امام حسین علیہ السلام سے کوئی عقیدت نہیں۔ اہل سنت واقعہ کربلا کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں۔

News ID 1917878

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha